اسلام آباد روٹ نمبر 111 روات تا ایوب مارکیٹ ایف ایٹ مرکز سفر کرنے والے 22 افراد پر مشتمل وفد نے مدنی ویلفیئر سو سائٹی سوہان کے سیکرٹری جنرل امیر حسین اعوان سے ملاقات کی ۔وفد میں شامل افرادنے ٹرانسپوٹروں کے ناروا رویئے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ روٹ نمبر 111 کے بیشتر گاڑیوں والے اپنا روٹ مکمل نہیں کرتے اورروات سے پمز یا ایف ایٹ کے مسافر وںکو گاڑی پر نہیں بٹھاتے جبکہ ٹرانسپورٹروں نے ملی بھگت کر کے ٹوکن دینے والے شخص کو روات سے ہٹا کر ٹی چوک کے ساتھ بٹھا دیا گیا ہے جب روات میں ٹریفک پولیس والا ہی نہ ہو گا تو شکایت کس سے کی جائے انہوںنے مذیدکہا کہ 111 روٹ نمبر کے ٹرانسپورٹر صرف فیض آباد تک سواری بٹھاتے ہیں اور پھر فیض آباد گاڑی خالی کر کے نئے سرے سے فیض آباد سے ایوب مارکیٹ کی سواری بٹھاتے ہیں جس کی وجہ سے روات سے اسلام آباد سفر کرنے والے مسافر ذلیل خوار ہونے لگے ہیں وفد نے مطالبہ کیا کہ ٹوکن دینے والے ٹریفک پولیس اہلکار کو فوراً روات اڈے میں شفٹ کیا جائے ۔وفد نے مذید بتایا کہ ٹرانسپورٹروں کے پاس پیرودہائی اور گوجر خان کے بورڈ موجود ہوتے ہیں اوروات اڈے میں داخل ہونے سے قبل پیرودہائی گوجر خان کا بورڈ اویزاں کرتے ہیں تاکہ کو ئی اسلام آباد کی سواری نہ بیٹھے چونکہ زیادہ تر گاڑیوں پر روٹ نمبر پرنٹ ہی نہیں جس سے گاڑی کے روٹ کی نشاندہی نہیں ہوتی جبکہ ٹرانسپورٹر فیض آباد داخل ہونے سے قبل عارضی طور پر ٹیپ چسپاں کر کے 111 کا عارضی نمبر بنا لیتے ہیں اوربعد میں اتار بھی لیتے ہیں۔ ملک امیر حسین نے اسلام آباد ماڈل ٹریفک پولیس موٹر وے پولیس اور سیکرٹری آر ٹی اے سے اپیل کی کہ روات تا ایف ایٹ مرکز پر چلنے والی گاڑیوں پر روٹ نمبر 111 کا مکمل پرنٹ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ روٹ مکمل نہ کرنے والوں کے روٹ منسوخ کیے جائیں۔وفد میں مبین شاہ، راجہ اسد، نزاکت ستی ، محمد مسعود ، عمران، طارق، نصیر ، جاوید اقبال، نعمان احمد، عمران صدیق ، اعظم بیگ ، عابد زمان اور چنگیز کے علاوہ کئی دوسرے اراکین شامل تھے۔
0 comments:
Post a Comment